Breaking news.16.1.2022

خبر شامل کرتے ہیں چوہدری عامر شہزاد لک کی رپورٹ کے مطابق ۔۔۔ہمارا مان۔فخر پاکستان۔شانے ٹوبہ۔یاراں دا یار۔بہت ہی خوبصورت اور خوب سیرت انسان انٹر نیشنل کبڈی سٹار شکیل جٹ جو کہ گزشتہ روز ٹریف حادثے میں وفات پا گٸے تھے جن کی نماز جنازہ انکے آباٸی گاوں چک 320 ج ب ادا کی گٸی ۔ اس پاکستان کے ببر شیر کو ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں فوجی اعزاز کے ساتھ ان کے آباٸی قبرستان میں تدفین کی گٸی۔اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔کبڈی جان پنجابیاں دی پیج ایڈمن ٹیم نے لمحہ بہ لمحہ شاٸقین کبڈی کو اپڈیٹ کی۔شاٸقین کبڈی کا کہنا تھا کہ شکیل جٹ پاکستان کا بہت قیمتی سرمایہ تھے۔انکی اچانک موت کی خبر سن کر کسی کو یقین ہی نہیں آ رہا تھا۔ اللہ پاک ہمارے قومی ہیرو کو جنت میں اعلی مقام عطا فرماے اور ان کے اہلخانہ کو یہ صدمہ برداشت کرنے کی توفیق عطا فرماے۔آمین ثمہ آمین
خبر شامل کرتے ساہیوال سے ہمارے نمائندہ زاہد کھچی کی رپورٹ کے مطابق*پولیس تھانہ کسووال کی کاروائی ایس ایچ او ملک ندیم کا منشیات فروش  کے خلاف گھیرا  تنگ*۔ 

ڈی پی او ساہیوال صادق بلوچ کی ہدایت پر ساہیوال پولیس کا جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلا تفریق اور بلا خوف و خطر کریک ڈاؤن جاری ایس ایچ او تھانہ کسووال  ہمراہ ٹیم کاروائی کرتے ہوئے منشیات فروش  2 ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔
خبر شامل کرتے ہیں سرگودھا سینئر جرنلسٹ ایم   احسان الحق رپورٹ کے مطابق / سرگودھا کے شہری محکمہ سوئی گیس سرگودھا کے خلاف بلاوجہ بلاجواز لوڈشیڈنگ کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے عرصہ دراز سے سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ جاری ہے نہ صبح کے وقت / نہ دوپہر کے وقت  نا رات کے وقت گیس ہوتی ہے RM سرگودھا اورعملے کے خلاف علاقہ کے لوگ جن میں مجاہد کالونی / طفیل ٹاؤن/ میاں حیات کالونی / دین کالونی احتجاج کر رہے ہیں وزیراعظم پاکستان سے اپیل ہے گیس لوڈنگ گیس لوڈ شیڈنگ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں  اور ہمیں گیس دی لوگوں نے کمپریسر لگا رکھے ہیں ریفیلنگ دکاندار والوں نے بھی لوٹ مچا رکھی ہے گیس کم اور زائد پیسے وصول کر رہے ہیں کوئی بھی پوچھنے والا نہ ہے

اب رُخ کرتے ہیں ساہیوال سے سی ون نیوز کے ڈویژنل بیوروچیف زین شبیر کی رپورٹ کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب راؤ سردار علی کے احکامات کی روشنی میں آر پی او ساہیوال ڈاکٹر معین مسعود کی ہدایات پر ریجنل ٹریننگ سکول ساہیوال میں ٹریفکنگ ان پرسن ایکٹ2018 کے روک تھام اور متاثرین کی امداد کےحوالے سے ورکشاپ کا  انعقاد کیا گیا ورکشاپ میں ریجن کے تینوں اضلاع سے آئے مختلف تھانہ جات کے  تفتیشی افسران اور موٹروے پولیس کے افسران نے شمولیت کی ورکشاپ میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شاہد ندیم میڈیکل کالج ساہیوال،مس عفیفہ نخط سائیکالوجسٹ یونیورسٹی آف ساہیوال،پروفیسر ریٹائرڈ حسن فخری ساہیوال،ڈاکٹر لوکس نعیم گل ARPمشن پاکستان ساہیوال، مسٹر عاصم اقبال پراسیکیوٹر ساہیوال،مسٹر فیصل ضیاءپراسیکیوٹر اوکاڑہ اور مسٹر آصف انوار پراسیکیوٹر پاکپتن نے پولیس افسران کو ٹریفکنگ ان ایکٹ2018 کے روک تھام اور اس سے متاثرہ عوام کی مدد اور رہنمائی کے حوالے سے لیکچر دیے روزمرہ زندگی میں فرائض کی ادائیگی میں اچھے اخلاق اور بہتر رویہ کی ضرورت و اہمیت بہت ضروری ہے۔پروفیسر حسن فخری ٹریفکنگ ان پرسن ایکٹ2018 میں وکٹم کا میڈیکل امتحان اور اسکی درمیانی زندگی کے بحران کی تفصیل ضروری ہے۔ڈاکٹر شاہد ندیم
خبر شامل کرتے ہیں ڈنگہ سے ڈنگہ شہر میں شدید سردی کے دوران شہر کے بیشتر علاقوں میں سوئی گیس پریشر کی کمی کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا۔ سردی کی شدت بڑھتے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں سوئی گیس کا پریشر کم ہو گیا۔سوئی گیس نہ ہونے کی وجہ سے گھر، ہسپتال اور مساجد سرد خانے بن گئے، گیس نہ ہونے کے باعث جہاں خواتین کو کھانا بنانے سمیت امور خانہ داری نمٹانے میں شدید مشکلات اور پریشانی کا سامنا ہے وہیں بچوں، خواتین اور معمر افراد کی مشکلات بڑھ گئی ہیں۔شہر کے مختلف علاقوں میں سوئی گیس پریشر کم ہونے کے باعث شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے ہمیں کمپریسر کے استعمال پر مجبور کیا جا رہا ہے۔اور ایل پی جی گیس کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ جو غریب آدمی کے بس سے باہر ہیں۔ شہریوں نے حکومت اور سوئی گیس حکام  سے مطالبہ کیا ہے۔ کہ سوئی گیس کی فراہمی کو یقینی بنائیں ۔
گجرات سے ہمارے نمائندے ادریس احمد کی رپورٹ کے مطابق۔
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے ممتاز سماجی شخصیت چوہدری اعجا ز احمد وڑائچ، ایم ایس ڈاکٹر عا بد غور ی، 
ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر زبیر احمد۔ کے ہمراہ عزیز بھٹی شہید ہسپتال میں قائم پناہ گا ہ کا دورہ کیا، انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت2 کروڑ سے زائد کی لاگت سے پا یا تکمیل کو پہنچا ہے۔  ہسپتال کے منتطمین نے ڈپٹی کمشنر کو بتایا گیا کہ پناہ گاہ میں بیک وقت 200 مرد و خواتین کے قیام کرنے کی گنجا ئش موجود ہے، یہاں آنے والے افراد زیا دہ سے زیادہ 3 دن تک قیا م کر سکیں گے اور ان کو صبح اور شام  کھا نے کے ساتھ ساتھ دیگر سہو لیا ت کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی،
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے بتایا کہ بہت جلد اس منصوبے کا افتتاح کر دیا جا ئے گا جس کے بعد یہاں آنے والے مسا فر اس سہو لت سے مستفید ہو سکیں گے-
مسافر خانہ سکول رکشہ حادثہ / ایک اور سانحہ
آج صبح مسافر خانہ کلانچ والہ روڈ پر ڈیزرٹ پبلک سکول کے بچوں کو سکول لے جانے والا  ایک چاند گاڑی رکشہ اور ٹرالر کے ٹکرانے سے ایک افسوسناک حادثہ میں 4 بچے موقع پر ہی جاں بحق جبکہ 13 زخمی ہوگئے ہیں ، جنہیں ریسکیو ٹیموں نے بہاول پور وکٹوریہ اسپتال منتقل کر دیا ہے ، پولیس اور ریسکیو حکام کے مطابق ٹرالر ڈرائیور موقع سے فرار جبکہ رکشہ ڈرائیور شدید زخمی حالت میں اسپتال زیر علاج ہے ، حادثہ کس کی غلطی سے ہوا وہ تو ابھی انکوائری میں سامنے آجائے گی، ٹرالر ڈرائیور یا رکشہ ڈرائیور میں سے کسی کی غلطی ہوگی ، مگر ان معصوم بچوں کی قیمتی جانوں کا کیا یہی ازالہ ہے کہ ایک مقدمہ درج ہوگا اس میں ڈرائیور ضمانت کرالے گا یا گرفتار بھی ہوجائے تو اتفاقیہ حادثہ ثابت کرکے دو سے تین دن میں ضمانت کرالے گا   میں یہاں پر سب انتظامی اداروں سے ایک سوال کرتا ہوں کہ بہاول پور سمیت پورے پنجاب میں یہی صورتحال ہے ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور  ٹریفک پولیس سمیت کسی بھی انتظامی ادارہ نے ان سکول کے رکشوں ، سکول وین کے ڈرائیورز ، مالکان اور سکول انتظامیہ کے خلاف کسی قسم کی کارروائی کی ہے جو جانوروں کی طرح بچوں کو رکشوں اور اور وین میں ٹھونس دیتے ہیں اب اس موٹر سائیکل رکشہ پر 17 بچے بٹھا دینا کہاں کی عقلمندی ہے ، یقینا جہاں اس حادثہ میں ڈرائیورز کی غلطی ہوگی وہاں اوورلوڈنگ بھی ایک بڑی وجہ ہوگی ، اس حوالہ سے میری ڈپٹی کمشنر بہاول پور ، ڈی پی او بہاول پور سے گزارش ہے کہ آئندہ حادثات کی روک تھام کے لئے ابھی سے اقدامات کریں ، ٹرالر ، رکشہ ڈرائیور سمیت سکول مالک کے خلاف بھی مقدمہ درج کریں ، ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی ،  ٹریفک پولیس سمیت دیگر متعلقہ ادارے جو اپنی آنکھوں سے ان کو روزانہ آتا جاتا دیکھ کر کوئی کاروائی نہیں کرتے ان کے خلاف سخت محکمانہ ایکشن لیں ، تمام تعلیمی اداروں کو ہدایات جاری کریں کہ اوور لوڈنگ کسی صورت نہیں ہوگی ، ٹریفک پولیس اس سلسلہ میں ایک خصوصی مہم چلائے ،  جو ہدایات پر  عمل نہیں کرتا  ان کی اوور لوڈ گاڑیاں تھانہ میں بند کردیں اور ان کے ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کردیں ، ان کے تعلیمی ادارے سیل کردیں ، ویسے تو گاڑیوں ، رکشوں کے 90 فی صد ڈرائیورز بغیر لائسنس چلارہے ہیں ، ان کے خلاف بھی کارروائی کریں ، اور میری والدین سے بھی گزارش ہوگی کہ خدا را اوورلوڈ گاڑیوں پر معصوم  بچوں کو ہرگز سکول نہ بھیجیں ، تب ہی جاکر ان حادثات کی روک تھام ہوگی ۔
گجرات: عزیز بھٹی شہید ہسپتال سے اغواء ہونے والا نومولود بچہ پولیس نے دو گھنٹے کے اندر بازیاب کروالیا۔ خاتون اغواء کار گرفتار
تفصیلات کے مطابق موضع جمالپور سیداں کی رہائشی خاتون مسمات نسرین بی بی زوجہ فضل عباس کے ہاں عزیز بھٹی شہید ہسپتال میں بچے کی پیدائش ہوئی۔ نومولود بچے کو پیدائش کے تقریبا دو گھنٹے بعد بوقت 5:30 بجیشام پراسرار طور پر ہسپتال سے اغواء کر لیا گیا۔ واقع کی اطلاع ملتے ہی ڈی ایس پی سٹی اور ایس ایچ او تھانہ سول لائنز نے نفری کے ہمراہ فوراً جائے وقوعہ پر پہنچ کر تفتیش شروع کردی۔ واقع کی حساسیت کے پیش نظر ڈی پی او گجرات عمر سلامت نے ڈی ایس پی سٹی پرویز اقبال گوندل کی قیادت میں خصوصی ٹیم تشکیل دی۔ جس میں ایس ایچ او تھانہ سول لائن امیر عباس، پی ایس او عمران فاروق سوہی اور اے ایس آئی دلدار احمد شامل ہیں۔ جنہوں نے سی سی ٹی کیمروں کی مدد سے خاتون اغواء کار کو شناخت کر لیا اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے دو گھنٹے کے قلیل وقت کے اندر مغوی بچے کو بحفاظت بازیاب کرا لیا۔ پولیس نے خاتون اغواء کار شاہدہ بی بی زوجہ حسن سکنہ چوہدووال کو گرفتار کرلیا ہے ۔ملزمہ سے مزید تفتش جاری ہے۔
خبر شامل کرتے ہیں گھوٹکی سے ہمارے نمائندے مظھر احمد صدیقی کی رپوٹ کے مطابق ایس ایس پی گھوٹکی اظہر خان کی سربراہی میں ڈی ایس پی گھوٹکی حافظ عبدالقادر چاچڑ، ایس ایچ او تھانہ اے سیکشن امام دین چانڈیو، ایس ایچ او تھانہ بی سیکشن آغا شمشاد پٹھان، ایس ایچ او گیمڑو ربنواز راجپر، ایس ایچ او کچو بنڈی ون سب انسپکٹر علی بیگ بجارانی، ایس ایچ او کچو بنڈی ٹو سب انسپکٹر زاھد میرانی، ایس ایچ او سرحد سب انسپکٹر محمد ایوب ڈوگر اور انچارج ڈی آئی بی علی اصغر جسکانی کے ہمراہ سب ڈویژن (کچو بنڈی) کے تھانوں اور کچے کے علاقے میں قائم پولیس پکٹس کا دورہ کیا، دورے کے دوران ایس ایس پی اظہر خان نے پکٹس پر تعینات پولیس آفیسرز اور جوانوں سے ملاقات اور انہیں ضروری احکامات جاری کیے، ایس ایس پی نے پکٹس پر موجود افسران و جوانوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھایا اور ان سے کچے کے بارے میں اور جرائم پیشہ افراد کے متعلق تبادلہ خیال کیا اور معلومات حاصل کیں، ایس ایس پی اظہر خان نے پولیس کو کچے کے علاقے کے داخلی اور خارجی راستوں پر سخت چیکنگ کرنے کی ھدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام موٹر سائیکلز اور گاڑیوں کی چیکینگ کی جائے، کچے سے تمام آنے جانے والے افراد کو سختی سے چیک کیا جائے اور مشکوک افراد پر کڑی نظر رکھی جائے، ایس ایس پی اظہر خان نے مزید کہا کہ کچے کے دریائی علاقے میں جرائم پیشہ افراد کی آمدو رفت پر مکمل طور پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور کچے کے علاقے میں پولیس کی اضافی پکٹس قائم کر دی گئی ہیں، تاکہ جرائم پیشہ افراد کی نقل و حرکت پہ کڑی نظر رکھی جاسکے، انہوں نے پولیس افسران کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنایا جائے اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی ناقابلِ برداشت ہوگی، کسی بھی افسر یا جوان نے اپنے فرائض سر انجام دینے میں غفلت کی تو اسکے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائیگی انہوں نے کہا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

 ڈنگہ ( نمائندہ نبیلہ ناز) سلسلہ سیفی حاجی محمد یوسف حاجی محمد عارف ڈاکٹر محمد آصف سیفی محمد سیف اللہ سیفی،(نورجمال شمالی والے ) کے بڑے بھائی اور محمد اویس عارف) عبدالرحمٰن محمد عبداللہ محمد امجد کے تایا جان اور محمد رضوان مرحوم )علی رضا سیفی محمد سلیمان سیفی کے والد محترم ہردلعزیز ملنسار خوش مزاج شخصیت کے مالک حاجی محمد یونس سیفی مرحوم کی ختم قل محلہ یتیم شاہ مسجد میں پڑھی گئی محفل کا آغاز تلاوت قاری محمد یوسف سیالوی صاحب نعت رسول قاری مختار احمد صاحب خصوصی خطاب استاد محترم درس محمدیہ غوثیہ نورجمال حضرت علامہ مولانا قاری غلام مجتبی صاحب نے فلسفہ موت وحیات باپ کی شان پر روشنی ڈالی جس میں علاقہ بھر کی سیاسی سماجی کاروباری گردونواح کاشتکاروں سمیت شخصیات نے شرکت کی آخر میں حاجی محمد یوسف سیفی) حاجی محمد عارف سیفی ڈاکٹر محمد آصف سیفی محمد سیف اللہ سیفی صاحب نے اپنی سیفی برادری کی نمائندگی کرتے ہوئے تمام دوست احباب سلسلہ سیفی سیاسی جماعتوں کے قائدین کاروباری نعت خواں علماء کرام نواحی  نورجمال گردونواح سے آنے والے معززین علاقہ کا شکریہ ادا کیا جو ہمارے بھائی حاجی محمد یونس مرحوم کی نماز جنازہ اور ختم قل میں شرکت کی اور اس غم کی گھڑی میں برابر کے شریک ہوئے کوریج سی ون نیوز چینل کے بیوروچیف سید شبیر حسین شاہ نے کی

No comments:

Post a Comment